۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
علامہ شبیر میثمی

حوزہ/ اپنے ایک بیان میں ایس یو سی پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا ناقابل تسخیر ہونے کا دعویٰ نیست ونابود ہوچکا،شکست خوردہ اسرائیل اپنے مغربی آقاؤں کیطرف حسرت و یاس بھری نگاہوں سے دیکھ رہا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایرانی حملے اسرائیلی تابوت میں آخری کیل ثابت ہونگے، اسرائیل کا ناقابل تسخیر ہونے کا دعویٰ نیست ونابود ہوچکا، ایران کے غاصب اسرائیل کے خلاف حملے مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا جرآت مندانہ اور عملی اقدام ہیں، ایران نے عالم اسلام کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے، ایرانی قوم کو مبارک باد پیش کرتے ہیں، پاکستان سمیت دیگر اسلامی ممالک کو بھی مظلوم فلسطینیوں اور ایران کی واضح حمایت کرنی چاہیئے، غزہ میں جنگ بندی اور تمام فلسطینیوں کی اسرائیلی قید سے رہائی کا مطالبہ کرنا وقت کا تقاضا ہے، شکست خوردہ اسرائیل اپنے مغربی آقاؤں کی طرف حسرت و یاس بھری نگاہوں سے دیکھ رہا ہے۔

دو ہزار کلومیٹر کے فاصلے سے اسرائیل کے اندر اہداف کو نشانہ بنانا ایران سمیت تمام مظلوموں کی فتح و کامرانی ہے، مغربی ممالک کو ایران پر الزامات عائد کرنے کا منافقانہ طرز عمل ترک کرتے ہوئے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کو روکنا چاہیئے، امریکہ اور اس کے حواری عوامی رائے عامہ کو پس پشت ڈال کر اسرائیل کے جنگی جرائم پر پردہ ڈالنے کی مکروہ کوشش کر رہے ہیں، جس میں 34 ہزار نہتے فلسطینیوں کی زندگیوں کا خاتمہ عالمی قوانین کی دھجیاں اڑانا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جارح صہیونی ریاست کی عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں اور جنایت کاریاں ناقابل برداشت تھیں، ایران کا اسرائیل کو زور دار تھپڑ رسید کرنا درست اور عالمی قوانین کے عین مطابق تھا۔

اسرائیل کی پشت پناہی کرنے والے مغربی ممالک کو چاہیئے کہ وہ ایران کی برداشت اور تحمل کو سراہتے ہوئے اسرائیل کے وحشیانہ ظلم و بربریت کی مذمت کرتے، اسرائیلی جارحیت پورے خطے کو افراتفری اور آگ میں دھکیلنے کا موجب بن رہی ہے، اسرائیل کے دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر حملے شام کی خودمختاری اور عالمی سفارتی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی تھے، جس کا جواب بے حد ضروری تھا، ایرانی حملوں سے ثابت ہوا کہ وہ کسی بھی جارحیت اور غیر قانونی اقدام کے خلاف پوری طاقت سے جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، جائز مفادات کے تحفظ کے لیے ایران کسی بھی اقدام سے دریغ نہیں کرے گا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .